stories
    July 12, 2018

    تھر کول مائننگ پروجیکٹ: پاکستان کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پوراکرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    پاکستان کے جیولاجیکل سروے کے مطابق تھر میں کوئلے کے ذخائر تقریباً 175بلین ٹن ہیں، جس کی بنیاد پر یہ دنیا کے لگنائٹ کوئلے کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے۔اس وقت پاکستان کو توانائی کے بڑے مسائل کا سامنا ہے، ملک میں 6000میگا واٹ بجلی کی قلت ہے۔بڑھتی ہوئی آبادی اور تیزی سے پھیلتی ہوئی صنعت کاری نے بجلی کی طلب پر دباؤ برقرار رکھا ہوا ہے۔پاکستان کے توانائی کے ذرائع میں کوئلے کا کردار بہت تھوڑا ہے حالانکہ تھر کے سحرا میں موجود خام کوئلہ دنیا میں کوئلے کے بڑے ذخائر میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں کوئلے کی طلب رسد سے زیادہ ہے اس لیے ملک کو اپنی ضروریات خاص طورپر صنعتی استعمال کے لیے باہر سے کوئلہ درآمد کرنا پڑتا ہے۔تھر کے کوئلے کو استعمال کے قابل بنانے کا مقصد اپنے ملک کے اندر موجود کوئلے کے ذخائر سے بجلی پیدا کرنا ہے، تاکہ ملک کا درآمدی کوئلے پرانحصار کم کیا جاسکے اور بجلی کی طلب اور رسد میں موجود خلا کو پر کیا جائے۔

    سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (SECMC) نے تھر کول فیلڈ بلاک II میں کوئلہ نکالنے کے لیے آپریشنز کا آغاز کردیا ہے تاکہ پاکستان میں بجلی کی قلت پر قابو پایا جائے۔اس بلاک میں لگنائٹ کوئلے کے 1.57بلین ٹن زبردست ذخائر موجود ہیں۔ SECMC نے اس پروجیکٹ کے لیے کئی سرمایہ کاریاں کررکھی ہیں جس میں متاثر ہونے والے مقامی افراد کی دوسری جگہ پر بحالی کے لیے زمین کا حصول، مائننگ کی سہولیات اور سروسز، اور پاور پلانٹس شامل ہیں۔ SECMC اس پروجیکٹ کو تین مرحلوں میں مکمل کرے گی۔ پروجیکٹ کاپہلا مرحلہ جاری ہے،جس میں 330میگا واٹ کے 2سب کرٹیکل پلانٹس قائم کئے جائیں گے جس میں اینگرو پاورجن کا اکثریتی شیئر ہوگا۔پروجیکٹ کی مائننگ کی ٹوٹل صلاحیت 20.6میٹرک ٹن سالانہ ہے اور اس سے3,960 میگا واٹ بجلی کی پیداوارکا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    پاکستان کا سب سے بڑا سحرائی علاقہ، تھرپارکر 15لاکھ کی آبادی پر مشتمل ہے۔ دنیاکے دیگر سحراؤں کے برعکس،سحرائے تھرپارکر بنجر اور خشک نہیں ہے۔مون سون کے موسم میں تھر کی جاذبیت اور خوبصورتی دیدنی ہوتی ہے جب ریت کے سنہری ٹیلے ہری بھری سبز چادر میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔یہ ضلع سماجی اور معاشی اعتبار سے صوبے کا پسماندہ علاقہ ہے اور ملکی سطح پر تقابل میں یہ علاقہ 32ویں نمبر پر ہے۔

    SECMC مائننگ، زمین کے حصول اور بحالی سے متعلق امور میں مقامی لوگوں سے رابطے میں ہے اور باہمی تعاون سے ان کے لیے مستقل آمدنی، تعلیم اور صحت، رہائش،صاف پانی اور صفائی کے کوشاں ہے جبکہ ملازمت اور دیگر مراعات سے خواتین اور حضرات کو بااختیار بنایا جارہا ہے۔

    ×

    Thank you for visiting our website!

    Urdu version is currently under maintenance.